Donald Trump criticizes Europe's 'weak' leaders: 'They just talk, nothing gets done and the war is going on'


 ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپ کے ’کمزور‘ رہنماؤں پر تنقید: ’وہ صرف باتیں کرتے ہیں، حاصل کچھ نہیں ہوتا اور جنگ چلے جا رہی ہے‘

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ کے رہنماؤں کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف باتیں کرتے رہتے ہیں، حاصل کچھ نہیں ہوتا اور جنگ چلے جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’زوال پزیر‘ یورپی ممالک امیگریشن کو کنٹرول کرنے یا روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کو ’کمزور‘ قرار دیتے ہوئے ان پر تنقید کی ہے اور اس جانب اشارہ کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کے لیے حمایت کو کم کر سکتا ہے۔

امریکی جریدے پولیٹیکو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’زوال پزیر‘ یورپی ممالک امیگریشن کو کنٹرول کرنے یا روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انھوں نے الزام لگایا ہے کہ یورپ نے کئیو کو آخری دم تک لڑنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔

اس کے جواب میں، برطانیہ کی سکریٹری خارجہ یوویٹ کوپر کا کہنا ہے انھیں یورپ طاقتور ہوتے دکھ رہا ہے، اس بارے میں انھوں دفاع میں بڑھتی سرمایہ کاری اور کئیو کے لیے فنڈنگ ​​کا حوالہ دیا ہے۔

انھوں نے ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو صدور ’امن کے لیے کام کر رہے ہیں‘ اور ’ایک صدر - صدر پوتن - اب تک مزید ڈرون اور میزائل حملوں کے ساتھ تنازع کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

ٹرمپ نے زیلنسکی پر امن معاہدے پر رضامندی کے لیے مزید دباؤ بڑھاتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقہ ماسکو کو دے دیں۔ یاد رہے کہ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر اپنے مکمل حملے کا آغاز کیا تھا۔

زیلنسکی نے منگل کے روز ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین اور یورپ ’جنگ کے خاتمے کی طرف ممکنہ اقدامات کے تمام اجزا‘ مکمل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرینی اور یورپی ممالک کا منصوبہ پہلے سے کہیں زیادہ جامع ہے۔

بعد ازاں زیلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ انھیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ بدھ کو امریکہ کو بھجوا دیا جائے گا۔

ٹرمپ کی یورپ پر تازہ ترین تنقید یورپی رہنما کی جانب سے یوکرین میں لڑائی روکنے کے لیے اپنی مسلسل مشترکہ کوششوں پر بات چیت کے لیے اکٹھے ہونے کے بعد سامنے آئی ہے

جب دونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یورپ یوکرین جنگ ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، ٹرمپ نے کہا: ’وہ صرف بات کرتے ہیں، حاصل کچھ نہیں ہوتا۔ اور جنگ بس چلے جارہی ہے۔‘

Comments

Popular posts from this blog

changez khan (چنگیز خان ): -

Get out of the world of assumptions.