Maulana Abul Kalam Azad .( مولانا ابوالکلام آزاد)


مولانا ابوالکلام آزاد

1: ابتدائی زندگی اور تعلیم

مولانا ابوالکلام آزاد 11 نومبر 1888ء کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے ان کے والد مولانا خیر الدین بنگال سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین تھےجب کہ والدہ الہانہ بیگم عرب نژاد تھیں ابتدائی تعلیم مکہ میں حاصل کی بعد ازاں خاندان کے ساتھ ہندوستان آ گئے انہوں نے گھر پر ہی عربی فارسی اسلامیات اور فلسفہ کی تعلیم حاصل کی اور جدید علوم کی طرف بھی دلچسپی رکھی جس کی بدولت عالمی علمی رجحانات سے آگاہی حاصل کی

2: آزادی کی جدوجہد اور قربانیاں

مولانا آزاد نے کم عمری میں ہی برطانوی سامراج کے خلاف تحریکوں میں حصہ لینا شروع کیا 1908ء میں انگریز حکومت کے خلاف تحریروں اور تقاریر کی وجہ سے پہلی بار قید ہوئے انہوں نے الہلال اور البلاغ جیسے رسالے جاری کیے جنہوں نے ہندوستانی مسلمانوں میں سیاسی بیداری پیدا کی وہ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بھی رہے اور مہاتما گاندھی کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے آزادی کی جدوجہد میں انہیں کئی بار قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں وہ ہمیشہ ہندو مسلم اتحاد کے حامی رہے اور فرقہ واریت کی سخت مخالفت کی

3: پاکستان تقسیم ہند اور مسلمانوں کے بارے میں خیالات

مولانا ابوالکلام آزاد تقسیم ہند کے مخالف تھے ان کا ماننا تھا کہ اس سے مسلمانوں کا نقصان ہوگا اور ایک طویل مدت تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ان کا مشہور قول ہے

پاکستان ایک عارضی خواب ہےمسلمانوں کو تقسیم کے بجائے متحد ہوکر اپنے حقوق کا دفاع کرنا چاہیے

پاکستان کے قیام کے بعد بھی مولانا آزاد نے بھارت میں رہنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہاں کے مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کر سکیں مسلمانوں کے بارے میں ان کے دو مشہور اقوال یہ ہیں

علم حاصل کرو کیونکہ علم ہی وہ ہتھیار ہے جو ظلمت کو روشنی میں بدلتا ہے

مسلمان اگر قرآن کو صرف تلاوت کی بجائے سمجھ کر عمل کریں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں کمزور نہیں کر سکتی

نیچے تصاویر میں مولانا ابوالکلام آزاد کو آپ دیگر مشہور شخصیات کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں

مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیمات اور نظریات کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے

( ذیشان افضل )


Comments

Popular posts from this blog

HEY DUDE

The “Cognitive Behavior Theory “

The Sorting Of Life " The Execution"