Dead Horse Theory : -




ڈیڈ ہارس تھیوری ایک طنزیہ استعارہ ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ بعض لوگ، ادارے یا قومیں ایک واضح مسئلے کا سامنا کرنے کے باوجود حقیقت کو تسلیم کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔ جب وہ جان لیتے ہیں کہ وہ ایک مردہ گھوڑے پر سوار ہیں تو ان کا بہترین اور آسان حل یہ ہے کہ وہ اس سے اتر کر چھوڑ دیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ:

1. وہ نئے سڈلز کے ساتھ گھوڑے کی خدمت پر آتے ہیں۔   

2. وہ گھوڑے کے لیے کھانا لے کر آتے ہیں۔

3. وہ اس نائٹ کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس پر وہ سوار ہیں۔

4. وہ اس ملازم کو الگ تھلگ کرتے ہیں جو مسئلہ کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کی جگہ نیا ملازم لاتے ہیں۔

5. وہ گھوڑے کی رفتار بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اجلاس منعقد کرتے ہیں۔

6. وہ کمیٹیاں اور ورکنگ ٹیمیں تشکیل دے کر مردہ گھوڑے کا مطالعہ کرتے ہیں، اور مہینوں کے کام کے بعد رپورٹس اور تجاویز پیش کرتے ہیں۔

7. آخرکار کمیٹیاں اسی نتیجے پر پہنچتی ہیں جو شروع میں واضح تھا: "گھوڑا مر چکا ہے۔"

8. لیکن تمام کوششوں، وسائل اور وقت کے ضیاع کے بعد، وہ حقیقت کی بجائے جواز فراہم کرنے کی تلاش میں رہتے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ بے چاری گھوڑے کی موت کا سبب اس کی تربیت کی کمی ہے اور اسے تربیتی کورس کی ضرورت ہے۔

9. اور اس کورس کے لئے گھوڑے کے بجٹ میں اضافہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

10. آخرکار، وہ لفظ "مردہ" کی دوبارہ وضاحت کرتے ہیں تاکہ خود کو قائل کر سکیں کہ گھوڑا ابھی بھی زندہ ہے۔

اس نظریے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ لوگ حقیقت سے انکار کرتے ہیں اور ناکام کوششوں میں اپنا وقت اور وسائل ضائع کرتے ہیں، بجائے اس کہ وہ مسئلے کا آغاز سے تسلیم کریں اور اس کا حل نکالیں۔

(یہ معلومات عربی آدب سے اخذ کی گی ہے۔)


No comments