Posts

Difference Between Prosperity and Poor Behavior: -

Image
   Difference Between Prosperity and Poor Behavior: - Often a person wants to be successful or advance by fighting others, but a boy is only wasting his time. And success comes from only by accepting the positivity that awaits you in this world, the world is determined by our senses and knowledge, which we have. And follow the successful person, we can only use those things that belong to us such as our education, relationships, professional and social contacts, and life experience, A successful person is the one who manages all these things and apply in the proper way. In his life. Be proactive and learn from your everyday life. use your communication power, (Communication has several properties, including being a two-way process, being dynamic, and being goal oriented. It can be verbal or non-verbal and can take many forms). Trust in yourself after Allah, listen to the meaning of your life and life experience, be human. Abandoned your Poor Behavior and Have Prosperity. ( zee...

William Henry Gates III : -

Image
Bill Gates Explains Why His Daughter Can't Marry a Poor Man: - "A few years ago, I attended an investment and finance conference in the United States." One of the speakers was Bill Gates, and in the question-and-answer stage, I asked him a question that made everyone laugh If He, the richest man in the world, could accept his daughter to marry a poor or humble man. Her response turned something into me. Billy First, understand that wealth does not mean having a busy bank account. Wealth is above all the ability to create wealth. Example: lottery winner or gambling. Even if he wins 100 million — he's not a rich man: he's a poor man with a lot of money, so 90% of lottery millionaires after 5 years become poor again. You also have rich people who don't have money. For example, most entrepreneurs. They are already on their way to wealth, even if they have no money, because they are developing their financial intelligence and that wealth. How the rich and the poor ...

The Man Who Dares To Ask: -

Image
  اقوال  اپنے  بارے میں سوچو، اور خود کو جانو۔ خوشی کا راز وہ نہیں جو تم دیکھتے ہو۔ خوشی زیادہ حاصل کرنے میں نہیں، بلکہ کم میں لطف اندوز ہونے میں ہے۔ سب سے مہربانی سے ملو۔ کیوں کہ ہر شخص اپنی زندگی میں کسی جنگ میں مصروف ہے۔ میں کسی کو کچھ بھی نہیں سکھا سکتا۔ میں صرف لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہوں۔ ایک مصروف زندگی کے کھوکھلے پن سے خبردار رہو۔ اصل ذہانت اس بات کو سمجھنا ہے کہ ہم زندگی، دنیا اور اپنے آپ کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔ بے قیمت انسان کھانے اور پینے کے لیے جیتے ہیں، قیمتی اور نایاب انسان جینے کے لیے کھاتے اور پیتے ہیں۔ علم کو دولت پر فوقیت دو، کیونکہ دولت عارضی ہے، علم دائمی ہے۔ سوال کو سمجھنا، نصف جواب کے برابر ہے۔ اگر تم وہ حاصل نہ کر سکے جو تم چاہتے ہو تو تم تکلیف میں رہو گے۔ اگر تم وہ حاصل کرلو جو تم نہیں چاہتے تو تم تکلیف میں رہو گے۔ حتیٰ کہ تم وہی حاصل کرلو جو تم چاہتے ہو تب بھی تم تکلیف میں رہو گے کیونکہ تم اسے ہمیشہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔ تبدیلی فطرت کا قانون ہے۔ میں ایتھنز یا یونان سے تعلق نہیں رکھتا، بل کہ دنیا کا شہری ہوں۔ حیرت، ذہانت کا آغاز ہے۔ ...

changez khan (چنگیز خان ): -

Image
  چنگیز خان کو زندگی میں دو بڑی جنگوں اور سات چھوٹی جھڑپوں میں شکست ہوئی ، ہر بار مدِ مقابل ایک ہی تھا : سلطان جلال الدین خوارزم شاہ۔ چنگیز خان نے صرف ایک ہی دشمن کو بہادری پر خراج تحسین پیش کیا تھا وہ جلال الدین تھا۔ نور الدین کورلاخ نے درست کہا تھا سلطان جلال الدین مسلم دنیا کا فدیہ تھا۔ یہ نہ ہوتا تو چنگیز خان کے ہاتھوں مسلم دنیا کی تباہی کی داستان زیادہ طویل اور دلفگار ہوتی۔ اُس کا باپ چنگیز سے مقابلے کے لیے اس کا مشورہ مان لیتا تو شاید دنیا کی تاریخ مختلف ہوتی۔ اُس کے اپنے ہی بھائی سازشیں کر کے تخت پر قابض نہ ہوتے تو شاید پھر بھی تاریخ کی کروٹ کچھ اور ہوتی۔ کیسا انسان تھا ، تخت بھائیوں کے پاس چھوڑ کر جنگل کو نکل گیا کہ سلطنت کسی اور آمائش میں نہ پڑ جائے۔* *شکست کی راکھ سے اس نے عزیمت کا پرچم اٹھایا ۔ کبھی ہزار کبھی پانچ ہزار ، جتنے جنگجو ملتے وہ ان کے ساتھ چنگیز خان کے لیے چیلنج بنا رہا یہاں تک کہ وہ وقت آیا جب اس کے پاس ایک لشکر جرار تھا۔ اس نے چنگیز خان کو لکھا : تم میرے لیے جنگل جنگل خاک چھان رہے ہو، میں اس وقت یہاں بیٹھا ہوں ۔ تم آؤ گے یا میں آؤں‘‘۔* *میجر ریوٹی نے لکھ...

Hazrat Shams Tabrez (R.A).

Image
شمس الدین التبریزی کی خوبصورت ترین باتوں میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔ •  ہر اس شخص کے قریب رہیں جو آپ کی خوشی کا باعث بنتا ہے، تاکہ آپ یہ محسوس کریں کہ آپ ابھی تک زندہ ہیں۔ • ایک بیج کیسے یقین کر سکتا ہے کہ اس کے اندر ایک بہت بڑا درخت چھپا ہوا ہے؟ جس چیز کی آپ تلاش کر رہے ہیں، وہ آپ کے اندر ہی ہے۔ • آپ کے ساتھ جو بھی ہو جائے، مایوس مت ہوں! اگر تمام دروازے بند بھی ہو جائیں تو وہ آپ کو ایسا راز راستہ دکھائے گا جو کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔ • ہر چاند رات کے لیے، آپ کے دل کی گہرائی میں ایک رات چلتی ہے۔ • اُن لوگوں کے قریب ہوجائیں جو آپ کی روح میں نور کے دریچے کھولتے ہیں، اور آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا کو روشن کرنا آپ کے بس میں ہے۔ • جب میں نے اُس سے کہا کہ میرا دل مٹی کا ہے تو اُس نے میرا مذاق اڑایا کیونکہ اس کا دل لوہے کا ہے۔ جلد ہی بارش ہوگی: میرا دل پھولے گا اور اُس کے دل کو زنگ لگ جائے گا۔ • میں مضبوط لوگوں سے محبت کرتا ہوں ... خاص طور پر ان لوگوں سے جن کی طاقت نرمی اور شفقت میں ہے۔ • نفرت اور بیزاری سے زیادہ آسان کوئی چیز نہیں ہے، کیونکہ محبت کے لیے ایک عظیم روح کی ضرورت ہوتی ہے۔ • چیزیں آپ ...

What is the law?

Image
A peer asked his disciple after drinking cannabis: What is the law?   ایک پیر صاحب نے بھنگ پی ہوۓ اپنے مرید سے پوچھا :شریعت کیاهے۔۔؟ مرید بھی بھنگ میں تھا ۔ بولا: آپ اپنی بیوی کے ساتھ پیارکرتے ہیں اور میں اپنی کے ساتھ، یه شریعت هے. پیر نے کہا: شاباش! اور طریقت کیا هے؟ مرید: آپ اپنے طریقے سے پیارکرتے ہیں اور میں اپنے طریقے سے. یه طریقت هے.‏ پیر : قسمت کیا ہے؟ مرید : آپ بوڑھے کی بیوی نئی اور خوبصورت ہے اور مجھ جوان کی قبول صورت ۔۔یہ قسمت ہے ۔ پیر خوش ھو گیا تو پھرمعرفت کیا هے؟ پیر نے اگلا سوال کیا. مرید بولا: آپ کو اپنی بیوی پسند هے اورمجھے بھی آپکی یه معرفت هے. پیر گھبرا کر : اور حقیقت کیاهے؟ مرید: میری بیوی مجھے پسند کرتی ہے اور آپ کی بیوی بھی مجھے ہی پسند کرتی هے..۔۔.یہ حقیقت ہے! ، ۔پیر شاک میں ۔۔۔۔۔۔تو نصیب کیا ہے ؟ مرید ۔۔ آپ جن چیزوں کے مالک ھیں وہ ساری میرے استعمال میں ھیں اور جن کا میں مالک ہوں وہ بھی میرے ہی استعمال میں ہیں ۔۔۔۔ یہ نصیب ہے ۔ پیر ہاتھ ملتے ہوۓ ۔۔ اختیار کیا ہے ؟‏ مرید : آپ کو مجھ پر غصہ ہے لیکن آپ کچھ میرا اکھاڑ نہیں سکتے یہ اختیار ہے

Dr. Abdul Samad Baloch ( ڈاکٹر عبدالصمد بلوچ )

Image
  Dr. Abdul Samad Baloch ( ڈاکٹر عبدالصمد بلوچ ) کیمرج یونیورسٹی کے سب سے کم عمر سائنسدان ڈاکٹر  عبدالصمد بلوچ کی داستان جن کو کراچی کے ایک سکول پرنسپل نے کہا تھا،" ’بہتر یہ ہوگا کہ تم گاؤں جاؤ اور اپنے والد صاحب کے ساتھ زمینوں پر مدد کرو۔‘"  پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے پسماندہ ضلع کیچ کے دور دراز گاؤں بلیدہ کے رہائشیوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا کہ ان کے علاقے کے ایک متوسط طبقے کے زمیندار کا بیٹا خلائی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والا سائنسدان اور برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں اپنے ڈیپارٹمنٹ کا سب سے کم عمر سینیئر ریسرچ سائنسدان اور فیلو ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والا ہے۔ میرا تعلق ایک ایسے علاقے سے ہے جہاں پر تعلیم کا کوئی زیادہ رواج نہیں تھا بلکہ پورے علاقے میں گنتی ہی کے چند لوگ ہوں گے جو خط وغیرہ پڑھ سکتے ہوں گے۔ میرے والد اور والدہ نے کبھی سکول کا منہ نہیں دیکھا تھا، مگر بچپن ہی سے ان کی خواہش تھی کہ ہم پڑھ لکھ جائیں۔ ہم زمیندار ضرور ہیں اور زمینیں بھی کافی ہیں مگر ہماری زمینوں پر وہ پیدوار نہیں ہوتی جو ہونی چاہیے۔ چنانچہ والدہ میری ضرورتیں پوری کرنے کے لیے کیا کیا کرتی ...